12 دسمبر 2025 - 16:19
جنگِ غزہ کے بعد اسرائیل کا ہاؤسنگ مارکیٹ شدید بحران کا شکار، وسیع پیمانے پر ہجرت ریکارڈ سطح پر

اسرائیل میں رئیل اسٹیٹ مارکیٹ اکتوبر 2023 کے بعد سے سب سے شدید بحران کا شکار ہے، جہاں وسیع ہجرت، کم اعتماد اور فروخت میں بڑی کمی نے بحران کو مزید زیاد کردیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جنگِ غزہ کے آغاز کے بعد اسرائیل کی ہاؤسنگ مارکیٹ شدید کمی کا شکار ہے اور اپارٹمنٹ کی فروخت اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اخبار العربی الجدید کے مطابق ملک میں نوساز اپارٹمنٹ کا اسٹاک 84 ہزار یونٹس تک جا پہنچا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔
اس کے ساتھ ہی اپارٹمنٹ کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ سات ماہ سے جاری ہے۔
اسرائیلی ویب سائٹ کلکالیست کا کہنا ہے کہ بلند شرح سود، بینکوں کی سخت پالیسیوں اور جنگی عدم استحکام کے علاوہ، بڑے پیمانے پر اسرائیلیوں کی ہجرت بھی بحران کی بڑی وجہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں ساڑھے 82 ہزار سے زیادہ افراد نے اسرائیل چھوڑا، جبکہ خالص ہجرت 58 ہزار رہی۔
یہ ہجرت نہ صرف گھروں کی خالی تعداد بڑھا رہی ہے بلکہ مجموعی اعتماد میں کمی کی علامت بھی ہے۔
تل ابیب جیسے شہروں میں پانچ ملین شیکل قیمت والے عام اپارٹمنٹ بھی متوسط طبقے کی دسترس سے باہر ہو گئے ہیں۔
اکتوبر 2025 میں فروخت صرف 4518 یونٹس رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 12 فیصد اور پچھلے ماہ کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہے۔
دوسرے ہاتھ کے گھروں کی خریداری میں بھی 39 فیصد کمی دیکھی گئی۔
ماہرین کے مطابق اگر عدم اعتماد اور ہجرت کا یہ رجحان برقرار رہا تو اسرائیل کی ہاؤسنگ مارکیٹ مکمل بحران میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha